190

رئیل اسٹیٹ بزنس کوبحال رکھنے کے لیے تجاویز و آراء کا خلاصہ

رئیل اسٹیٹ بزنس کوبحال رکھنے کے لیے تجاویز و آراء کا خلاصہ
گزشتہ دنوں حکومت نے پراپرٹی کے جو ریٹس مقرر کیےوہ زمینی حقائق کے بالکل برعکس ہیں آور مارکیٹ ویلیو سے بھی زیادہ ہیں جس کی وجہ سے تمام ہاؤسنگ اتھارٹیزDHA اورLDA، پرائیویٹ آور گورنمنٹ کی ہاؤسنگ سوسائٹیز،کواپریٹوہاوسنگ سوسائٹیزاور دیگر ایریاز میں رئیل اسٹیٹ بزنس جمود کا شکار ہو کیا کیونکہ ویلوایشن ٹیبل میں پراپرٹی کی ویلیو بہت زیادہ بڑھا دی گئی ہے 2016سے2019 تک جو ٹیبل جاری کیا گیا تھا اس سےرئیل اسٹیٹ بزنس بالکل رک گیا تھا جس سے لاہور کی 1235 ہاؤسنگ سوسائٹیز،ہاوسنگ اتھارٹیزاور پراپرٹیز کی خرید وفروخت بالکل رک گئی تھی آور رئیل اسٹیٹ کا شعبہ دیوالیہ ہو گیا تھا جس کے بعد 2019 میں نیا ویلیویشن ٹیبل دیا گیا آور ٹیکسوں میں ریلیف دیا جس کی وجہ سے رئیل اسٹیٹ بزنس بحال ہو گیا لیکن اب وہی 2016والی صورتحال پیدا کرنےاور رئیل اسٹیٹ بزنس کو تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے یہ جو موجودہ ٹیبل دیا جا رہا ہے یہ رئیل اسٹیٹ بزنس کی سانسیں روک دینے کے مترادف ہے جس میں پراپرٹی کی ویلیو کو 150فیصدسے450فیصدتک بڑھایا جارہا ہے جس کی وجہ سے پراپرٹی کی خرید وفروخت کم ہونے کی وجہ سے حکومتی ریوینیو میں کمی واقع ہو گی سرمایہ پاکستانی مارکیٹ سے بیرون ملک چلا جائے گا حقیقی خریدار،اندرون و بیرون ملک مقیم پاکستانی رئیل اسٹیٹ میں انویسٹمنٹ نہیں کریں گے کراچی میں پراپرٹی کے ویلیویشن ٹیبل میں 10 سے 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ لاہور میں 150 سے 450 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جس سے لاہور کی مارکیٹ کریش کر جائے گی ملک بھر میں کراچی کی طرز پر یکساں اضافہ پونا چاھئے FBRکے ٹیبل یا ٹیکسوں میں کمی بیشی بجٹ میں کی جانے کیونکہ بجٹ کی تیاری میں سٹیک ہولڈرز کو شاملِ کیا جاتاہے آور سینٹ آور اسمبلی میں بحث/پالیسی میکنگ کی جاتی ہے مالی سال کے دوران اچانک ویلیو ایشن ٹیبل میں تبدیلی کا سلسلہ بند کیا جائے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 68(4)کو فوری ختم کیاجائے ویلیویشن ٹیبل کی تیاری کا صوبوں پر چھوڑ دیا جائے جو پہلے سے ہی کام کر رہے ہیں آور اس کا نیٹ ورک فیلڈ فورس ریوینیو ڈیپارٹمنٹ کی صورت میں موجود ہے جو اس کام کو بخوبی سر انجام دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں صوبوں کی طرف مقرر کردہDC ریٹس پر صوبے سٹیمپ ڈیوٹی وصول کریں آور انہیں ریٹس پروفاقی حکومت گین ٹیکس آور ایڈوانس ٹیکس وصول کرے پالیسی میکرز کو چاہیے کہ وہ رئیل اسٹیٹ پروفیشنلز سے مشاورت کے بعد پالیسی میکنگ کریں بغیر مشاورت کے ٹیکسوں میں ردوبدل نہ کیا جائے جس سے یہ شعبہ دیوالیہ ہونے سے بچ جائے گا اور خرید وفروخت بڑھنے سے حکومتی ریوینیو میں اضافہ ہو گا اور ہم ملکی معیشت کی ترقی،مضبوطی،کاروباری سرگرمیوں کو بڑھانے میں آپنا مثبت کردار ادا کر سکیں گے
#FBR #FBR_Tax #Real_Estate

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں